مختلف ممالک کے رہنماؤں کی جانب سے سال نو کے پیغامات اور مثبت توقعات کا اظہار

2020-01-02 10:52:49
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

دو ہزار بیس کی آمد پر ، مختلف ممالک کے رہنماوں نے سال نو کے پیغامات جاری کئے۔پیغامات میں قومی اور عالمی امور پر توجہ مرکوز کی گئی، چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد پر زور دیا گیا اور تعاون پر مبنی ترقی کی بات کی گئی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریز نے اپنے پیغام میں سال دو ہزار بیس کو پائیدار ترقیاتی اہداف کے حوالے سے عملی اقدامات کا عشرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصفانہ عالمگیریت کے حصول کے لئے ہمارا روڈ میپ ہے۔ نئے سال میں ، دنیا کو نوجوان نسل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ برملا اپنے خیالات کا اظہار کریں، اپنے نظریات برقرار رکھیں ، قدیم تصورات کی پابندیوں سے خود کو آزاد کریں اور بھرپور جدوجہد کریں۔

سری لنکا کے صدر مہیندا راجا پاکسے نے کہا کہ سال دو ہزار بیس کے دوران ، نئی حکومت معیشت کی مضبوطی پر توجہ دے گی۔ حکومت ایک پرامن ماحول میں عوام کو ہم آہنگی سے رہنےکے لئے سازگار حالات پیدا کرے گی۔

نیپالی وزیر اعظم شرما اولی نے کہا کہ رکاوٹوں اور چیلنجوں کے باوجود ، ملک عدم استحکام اور بدامنی سے اب ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ ایک بہتر مستقبل کے لئے نیپالی عوام پر اعتماد اور پُرجوش ہیں۔ دو ہزار بیس میں ، حکومت قومی خوشحالی کے لئے اقدامات جاری رکھے گی۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ نئے سال کے ایجنڈے میں پہلا فریضہ برطانوی عوام کے فیصلے کی روشنی میں یورپی یونین سے علیحدگی ہے۔ نئی پارلیمنٹ جنوری کے اواخر تک "بریگزٹ" عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کام کرے گی۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے ، ، ملکی اتحاد اور علاقائی تفاوت میں کمی کا وعدہ بھی کیا۔


شیئر

Related stories