ولادمیر پوٹن کی مشرق وسطی میں بڑے پیمانے پر عسکری تصادم سے بچنے کی اپیل
روس کے صدر ولادمیر پوٹن نے گیارہ تاریخ کو جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے بات چیت کرنے کے بعد امید ظاہر کی کہ مشرق وسطی کی صورتحال بڑے پیمانے پر عسکری تصادم میں تبدیل نہِیں ہوگی۔فریقین نے ایران کے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے کی اپیل کی۔
پوٹن نے پریس کانفرنس میں مشرق وسطی کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ اس خطے میں چھوٹی جنگ ہورہی ہے۔روس کو امید ہے کہ یہ خطہ بڑے پیمانے پر عسکری تصادم سے بچے گا۔ورنہ مشرق وسطی اور ساری دنیا تباہی کا شکار ہو جائے گی۔
ایران کے یوکرائن کے مسافر برادرطیارے کو غیر ارادی طور پر نشانہ بنانے کے حوالے سے مرکل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ متعلقہ ممالک کے ساتھ مل کر حل تلاش کرنے کے لئے تمام اقدامات اختیار کیے جانے چا ہئیں اور جامع اور شفاف تحقیقات کے بعد نتائج پر بات چیت کی جانی چاہیے۔انہوں نے پوٹن کے ساتھ ایران کی صورتحال پر بات چیت کی اور اتفاق کیا کہ ایران کے ایٹمی معاہدے کی پاسداری ہونی چاہیے۔
لیبیا کی صورتحال کے حوالے سے پوٹن نے کہا کہ لیبیا کے اندر تصادم کے خاتمے کو ترجیح دی جانی چاہیئے تاکہ فائربندی اور سیاسی عمل کا دوبارہ آغاز عمل میں لایا جا سکے۔