شام کی سرکاری فوج کا باغی قوتوں پر سخت حملہ
شامی نیوز ایجنسی کے مطابق شام کی سرکاری فوج نے پچیس تاریخ کو رات گئے شمالی صوبہ حلب کے صدر مقام حلب کے مغربی نواحی علاقے میں جمع باغی مسلح جتھوں پر گولہ باری کی۔ جس کے نتیجے میں کئی دفاعی تنصیبات تباہ ہوگئیں اور حلب کے مغربی نواحی علاقے میں موجود باغی قوتوں کے دفاعی لائن کو ختم کیا گیا ۔
شامی فوج نے اسی دن ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتہا پسند گروپ "الفتح" کی قیادت میں مسلح گروہ تنازعہ سے متعلق معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں اور ادلب اور حلب میں رہائشی علاقوں اور سرکاری فوجی تنصیبات پر حملے کررہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہو رہا ہے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے ۔ فوج اس صورتحال کو برداشت نہیں کرسکتی ۔
بیان میں کہا گیا کہ سرکاری فوج حلب اور ادلیب میں فوجی آپریشن جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے تاکہ ان علاقوں میں عام شہریوں پر مسلح گروہوں کے حملے ختم ہوں اور عوام کی معمول کی زندگی بحال ہو۔
اسی دن شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ شام کی فوج کی طرف سے حلب اور ادلب میں فوجی آپریشن دہشت گرد تنظیم کے جرائم کے حوالے سے شامی شہریوں کی درخواستوں کے جواب میں کیا گیاہے۔