مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی امن فارمولے پر تنقید

2020-01-31 16:07:57
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اٹھائیس تاریخ کو ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین اور اسرائیل کے مسئلے کے تصفیے کے لئے نام نہاد "مشرق وسطیٰ کا نیا امن منصوبہ" پیش کیا۔ لوگوں کا خیال ہے کہ معاہدے کے مندرجات میں اسرائیل کے لئے جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور فلسطین کے بنیادی مطالبات کو نظرانداز کیا گیا ہے ، اس لئے اس منصوبے پر سخت تنقید کی گئی ہےاور فلسطین سمیت خطے کے متعدد ملکوں میں اس فارمولے کے خلاف مظاہرے کئے گئے ہیں۔

ایرانی حکومت نے یہ خیال ظاہر کیا کہ یہ منصوبہ فلسطینی مطالبات کو نظرانداز کرتا ہے اور یہ "بہت بڑی نا انصافی " ہے۔ تیس جنوری کو، ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر برائے امور خارجہ علی اکبر ولایتی نےتہران میں ایک پریس کانفرنس میں ایک بار پھر "نئے مشرق وسطیٰ امن منصوبے" کی مذمت کی۔ ولایتی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کو اس وقت شدید مسائل کا سامنا ہے ، اور امریکہ اور اسرائیل کا یہ گٹھ جوڑ اور دھوکا کامیاب نہیں ہوگا۔

اسی دن ، روسی صدر پوٹن نے ماسکو میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے بات چیت کی۔ نیتن یاہو کے دورے کا مقصد پوٹن سے "نئے مشرق وسطیٰ امن منصوبے" پر مشورہ کرنا ہے۔ فی الحال ، روسی فریق نے دونوں کے مابین ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا ہے۔


شیئر

Related stories