عالمی ادارہ صحت کا نوول کرونا وائرس کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
حالیہ دنوں امریکی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ چین کی جانب سے نوول کرونا وائرس سے متعلق پیش کیے جانے والی معلومات "مبہم" ہیں ۔ اس کے جواب میں عالمی ادارہ صحت نے واضح کر دیا کہ چین معلومات کے تبادلے کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ فعال تعاون کر رہا ہے۔ وبائی صورتحال کے حوالے سے عالمی ردعمل قیاس آرائیوں کے بجائے حقائق پر مبنی ہونا چاہیے ۔ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ مائیکل ریان کے مطابق چین نے نہ صرف عالمی ادارے کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے بلکہ بین الاقوامی ماہرین کو بھی چین آنے کی دعوت دی ہے ۔ ہر فرد کو اظہار رائے کا حق حاصل ہے لیکن اسے حقائق پر مبنی ہونا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک کو نوول کرونا وائرس سے مشترکہ طور پر لڑنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے اور موجودہ وبائی صورتحال پر "سیاست " سے گریز کرنی چاہئے۔ اس وقت ترجیحات "عالمی تحقیقی قوتوں" کو یکجا کرتے ہوئے تعاون کا فروغ ہے ۔