بھارت اور امریکہ کے درمیان مذاکرات

2020-02-26 12:49:38
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پچیس تاریخ کو نئی دہلی میں بھارت کے دورے پر آئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ بھارت کی جانب سے امریکہ سے تین ارب امریکی ڈالرز سے زائد مالیت کا دفاعی سازوسامان خریدنے کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اس کے علاوہ فریقین کے درمیان کوئی اہم معاہدہ طے نہیں پا سکا ہے۔

مذاکرات بعد دونوں رہنماوں کی جانب سے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ فریقین نے دفاعی ساز سامان کی خریداری ، تیل اور صحت کے شعبوں میں باہمی تعاون پر اتفاق کیا ہے اور تین مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں ، لیکن تجارتی معاملات سے متعلق کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مودی نے کہا کہ فریقین نے آئندہ تجارتی مذاکرات کو "قانونی لائحہ عمل" کے تحت آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور تجارتی امور سے متعلق دونوں ممالک کے وزراء تجارت کے مابین بات چیت کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور بھارت دونوں منصفانہ اور باہمی سود مند دوطرفہ اقتصادی روابط کی تشکیل کے خواہاں ہیں تاکہ جامع تجارتی معاہدے کی جانب پیش رفت ممکن ہو سکے۔ تاہم اس وقت فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔

اسی روز ٹرمپ نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ اُن کے اس دورے سے امریکہ - بھارت دفاعی تعاون کو فروغ حاصل ہوا ہے۔امریکہ بھارت کو تین ارب امریکی ڈالرز سے زائد مالیت کا دفاعی سازوسامان فروخت کرے گا ، جس میں چوبیس MH-60R سی ہاک ہیلی کاپٹرز اور چھ AH-64E اپاچی ہیلی کاپٹرز شامل ہیں۔


شیئر

Related stories