امریکہ اور افغان طالبان کے امن معاہدے سے کیا مراد ہے؟

2020-03-02 11:44:21
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


حال ہی میں امریکہ اور طالبان نے دوحا میں امن معاہدے پر دستخط کیے۔تجزیہ نگاروں کے خیال میں امن معاہدے پر دستخط افغان مسئلے کے حل کے لیے پہلا قدم ہے ،تاہم اس پر عمل درآمد میں کافی مشکلات موجود ہیں۔

دو ہزار ایک سے لے کر اب تک چوبیس سو امریکی سیکورٹی اہلکار افغانستان میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیجنگ یونیورسٹی میں جنوبی ایشیا کے تحقیقاتی مرکز کے نائب ڈائریکٹر وانگ شو کے خیال میں امریکہ کے زیادہ تر لوگ افغان جنگ سے تنگ آچکے ہیں اور اس کا جلد ازجلد خاتمہ چاہتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کی قومی سلامتی حکمت عملی کی ترتیب نو کے بعد افغانستان کی انسداد دہشت گردی کے صف اول کے ملک کی حیثیت کی اہمیت میں بھی نمایان طور پر کمی آ چکی ہے۔ مزید یہ کہ ٹرمپ اپنے وعدے کو پورا کرنا چاہتے ہیں اور دوبارہ صدر منتخب ہونے کے لیے فوجی انخلا کو ایک آلے کے طور پر بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ افغانستان میں قیام امن ان کی حقیقی توجہ کا معاملہ نہیں ۔

اس لیے افغان مسئلے کے حتمی سیاسی حل کے لیے امن معاہدے پر دستخط کے بعد اس پر مکمل طور پر عمل درآمد بے حد اہم ہے۔ اس عمل میں غیرملکی فوجیوں کے منظم اور ذمہ دارانہ انخلا ، افغانستان میں سلامتی کو یقینی بنانا ،دہشت گرد تنظیموں کے اس موقع سے فائدہ اٹھاکر پنے دائرہ کار کے بڑھانے کو روکنا ، یہ سب وہ معاملات ہیں جن پر بڑی توجہ کی ضرورت ہے ۔اس لیے افغان مسئلے سے متعلق مختلف فریقوں اور عالمی برادری کو تعاون مضبوط بنانا چاہیئے اور اس عمل کی مدد وحمایت کرنی چاہیئے۔

اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے دو تاریخ کو اپنے بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے کردہ معاہدےسے فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں قیام امن کے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا ۔ چین اس مقصد کی تکمیل کےلیے اپنی بھر پور حمایت اور مدد فراہمکرے گا ۔


شیئر

Related stories