ایران میں وبا کے باوجود امریکہ کی جانب سےبڑھتی ہوئی پابندیاں، ایرانی وزیرِ خارجہ کی مذمت
سات مارچ کوایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے بیان میں امریکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے کووڈ-19 وبا کے دوران ایران پر پابندیوں کو بڑھایا ہے۔
محمد جواد ظریف نے ٹوئیٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ امریکی حکومت نے ایران پر غیرقانونی پابندیوں کو بڑھا یا ہے جو کہ اس کی بد نیتی کا اظہار ہے اور اس کا مقصد کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران کے تمام ضروری وسائل کو ختم کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران پر اقتصادی پابندی کی بجائے طبی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ہفتے کے روز کہا کہ "وائرس کی نسبت یہ پابندیاں بین الاقوامی سلامتی کے لیے زیادہ خطرناک ہیں۔"
اٹھائیس فروری کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایران کو مدد کی پیش کش کرتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے مائک پومپیو کے بیان کو "منافقانہ اور دھوکہ دہی پر مشتمل ایک پروپیگنڈا" قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔چار مارچ کوایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکہ خوراک اور ادویات کی درآمدات کے حوالے سے ایران پر پابندی عائد کر رہا ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق سات تاریخ تک ایران میں کووڈ-19 کیسز کی تعداد 5823 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 145 ہلاک ہوئے ہیں۔