وبا پر قابو پانے کے لئے اٹلی، ایران اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ممالک چین کے تجربات سے استفادہ کر رہے ہیں

2020-03-09 11:50:40
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اس وقت ، اٹلی ، ایران اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ممالک نے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سکولوں میں کلاسوں کو معطل کرنے اور دفاتر میں عملے کو جمع نہ کرنے سمیت کئی اقدامات اختیار کئے ہیں۔ یہ اقدامات پہلے ہی چین میں بہت کارآمد ثابت ہوئے ہیں۔
آٹھ تاریخ کی صبح اٹلی کے وزیر اعظم جوزپے کونٹے نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے، جس میں پورے لمبارڈی علاقے اور قرب و جوار کے 14 صوبوں کے لئے بندش کے اقدامات پر عمل درآمد کا اعلان کیا گیا ۔ اس حکم کے تحت کسی بھی شخص کو متعین شدہ علاقے سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

یہ حکم نامہ 8 مارچ سے 3 اپریل تک نافذ العمل ہوگا ۔ چین کے بعد اٹلی دوسرا ملک ہے جس نے شدید متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت پر قابو پانے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔

وبا سےشدید متاثرہ ممالک جنوبی کوریا اور ایران نے بھی چین سے سبق سیکھا ہے۔ گھریلو بنیادوں پر اس وبا کی تحقیقات کے لئے ایران نے 300،000 میڈیکل ٹیمیں ارسال کیں۔ علاج کے چینی طبی طریقوں کو فارسی میں ترجمہ کیا اور عوام تک جاری کیا ، ملک کے تمام اسکولوں کو بند کردیا ، شادیوں اور جنازوں سمیت تمام اجتماعات منسوخ کردئیے اور عوامی مقامات پر جسمانی درجہ حرارت کی نگرانی کے نظام کا اطلاق کیا۔ اسی طرح جنوبی کوریا میں بھی چین کی طرز کے اقدامات اپنائے گئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہر ٹیم کے غیر ملکی رہنما اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کے سینئر مشیر ڈاکٹربروس ایلورڈ نے حال ہی میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ چین کی وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات نے دنیا کے لئے ایک معیار طے کیا ہے۔


شیئر

Related stories