عالمی ادارہ صحت کی وبا کے خلاف جانچ اور آئسولیشن کےاقدامات کو مضبوط بنانے کی اپیل

2020-03-17 13:39:30
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

وسطی یورپی وقت کے مطابق سولہ مارچ کی صبح دس بجے تک چین سے باہر 151 ممالک اور علاقوں میں کووڈ-19 کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 86434 ، جبکہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3388 ہوگئی ہے۔

سولہ مارچ کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریئیسس نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانے اور آئسولیشن کے لئے کچھ ممالک کے نا کافی کام کرنے پر تنقید کرتے ہوئے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ہر مشتبہ کیس کی جانچ کے لیے پوری کوشش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرتی فاصلوں کو بڑھانا اور آپس میں براہِ راست رابطہ محدود کرنا بیماری کے پھیلاؤ میں کمی اور اپنے اور دوسروں کے لیے خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے ۔یہ مثبت ردِ عمل اور مدافعت کے قابل بناتا ہے۔لیکن صرف ان اقدامات سے ہی وبا کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ انفیکشن کی روک تھام اور جانیں بچانے کا سب سے مؤثر طریقہ وائرس کی منتقلی کا سلسلہ توڑنا ہے۔ اس مقصد کے لئے کڑی جانچ اور آئسولیشن ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ایک سو بیس ممالک کو پندرہ لاکھ ٹیسٹ ریجنٹ بھیجے ہیں اور عالمی ادارہ صحت کی تجویز ہے کہ ہلکے کیسز کو بھی طبی اداروں میں آئسولیٹ کیا جانا چاہیے، تاکہ وائرس کے پھیلاؤ سے بچا جاسکے اور مریضوں کو ضروری طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ وہ ممالک جن کے طبی وسائل محدود ہیں وہ ان مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے اسٹیڈیم کو عارضی اسپتالوں کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں کہ جن مریضوں کی حالت تشویشناک نہیں ہے ۔ کچھ ممالک میں ایسے مریضوں کو گھر میں ہی الگ تھلگ کیے جانے کے عمل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سے خاندان کے دوسرے افراد کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ہر ملک اور ہر فرد سے اپیل کی کہ وہ اس وائرس کو روکنے کے لیے اپنے پورے وسائل کا استعمال کرتے ہوئے کام کرے۔


شیئر

Related stories