ٹرمپ انتظامیہ نے صحت کے بجٹ میں15 بلین ڈالر کی کمی کی،امریکی میڈیا
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ امریکہ میں مسلسل پانچ روز سے نئے تصدیق شدہ کیسز کی یومیہ تعداد دس ہزار سے زائد رہ رہی ہے۔امریکہ میں تصدیق شدہ کیسوں میں تیزی سے اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی وجہ بجٹ میں کمی ، وبا کا سراغ لگانے کے نظام کی کمزوری اور ناکامی ہے۔
نیشنل سیکیورٹی کونسل آفس آف گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی اینڈ بیالوجیکل ڈیفنس کے سابق سینئر ڈائریکٹر بیتھ کیمرون کا ایک مضمون 13 مارچ کو واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوا۔ اس مضمون میں دعوی کیا گیا ہے کہ مئی 2018 میں ، صدر ٹرمپ نے نیشنل سیکیورٹی کونسل آفس آف گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی اینڈ بیالوجیکل ڈیفنس کو ختم کر دیا تھا اور اس وجہ سے اس وقت امریکہ میں وبا کے خلاف رد عمل کی صلاحیت کمزور ہے ۔
دوسرا ، محکمہ صحت کے لئے فنڈز میں کمی کی گئی، اور مالی اعانت کی قلت نے متعلقہ محکموں کی مشکلات کو بڑھا دیا۔
امریکی "فارن پالیسی" ویب سائٹ کے مطابق ، امریکی صحت کے نظام کے لئے مالی اعانت میں کمی کا آغاز بھی 2018 میں ہوا۔ حکومت نے قومی صحت کے اخراجات میں 15 بلین ڈالر کم کردیئے اور قومی سلامتی کونسل برائے انسداد امراض کے کنٹرول کے مرکز سی ڈی سی کے فنڈز میں بھی کمی کی۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت اور انسانی خدمات کے آپریٹنگ بجٹ میں کمی کی اور تیس ملین کے"کمپلیکس کرائسس فنڈ" کو منسوخ کردیا۔
تیسرا ، سی این این کے ایک تجزیے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکہ میں کووڈ-19 کی وبا کے خلاف موثر اقدامات نہ اٹھائے جانے کے لئے ٹرمپ براہ راست ذمہ دار ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب وبا پھیل رہی تھی تو ٹرمپ نے اس صورتحال کو نظرانداز کردیا۔ جب صحت عامہ کے ماہرین نے کہا کہ کووڈ -19 کی وبا زیادہ دیر تک جاری رہ سکتی ہے تو ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایسٹر سے قبل امریکی معیشت کو زندہ کردیں گے۔
اس وقت ، وینٹیلیٹروں کی کمی نے نیویارک شہر کے اسپتالوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور واشنگٹن ، کیلیفورنیا ، لوزیانا اور دیگر مقامات کو خطرناک بنادیا ہے۔