نوول کورونا وائرس کا آغاز ووہان کی سی فوڈ مارکیٹ سے نہیں ہوا ،امریکی ماہر
ڈیوک یونیورسٹی اسکولآفمیڈیسن کے پروفیسررابرٹگیری نےحال ہی میں امریکینشریاتی ادارے اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین کے شہر وو ہان کی سی فوڈ مارکیٹنوول کوررنا وائرس کا ماخذ نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ اببھی بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ نوول کورونا وائرس چین کے شہر وو ہان کی ایک سی فوڈ مارکیٹ سے پھیلنا شروع ہوا لیکن یہ ایک غلط مفروضہ ہے ۔ ہمارے اور دیگر مطالعوںکے مطابق شہر وو ہان میں نوول کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز ضرور موجود تھے تاہموائرس کا آغازوہاں سے نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہاوائرس کا کمروز ورژنلوگوں میں کئی سالوں سے پھیل رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرفیس پروٹین کا تغیر موجودہ وائرس کےبڑے پیمانے پر پھیلاو کا ممکنہ سبب ہے ۔ ساتھ ہی دوسرے کورونا وائرس کے مطالعے سے یہبھی ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا وائرس ایسے تغیر سے زیادہطاقتور بن جاتے ہیں ۔
اس سے پہلےبھیرابرٹگیرینے ایکپیپر میں لکھا ہے کہ نوول کورونا وائرس قدرتی ہے ۔