کووڈ-۱۹ کے مقابلے کیلئے پوری دنیا میں سائنسی تحقیقات کے تعاون میں تیز ی

2020-03-31 11:14:50
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چھبیس مارچ کو منعقدہ کووڈ-۱۹ وبا کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق جی ٹونٹیخصوصی سربراہی کانفرنس سے وبا سے لڑنے کے لیے اتحاد اور تعاون کا مثبت پیغام دیا گیا ۔حالیہ دنوں کووڈ-۱۹ سے متعلق ویکسین کی تحقیقات اور علاج کے حوالے سے چین اور دنیا کے مختلف ممالک کے درمیان تعاون میں تیزی آرہیہے۔اس کے ساتھ ساتھ چین مختلف ممالک کو طبی سازوسامان بھی فراہم کر رہا ہے ۔ عالمی سطح پر اس وبا سے نمٹنے کے لیے تعاون کا عمل تیز ہو رہا ہے۔

ویکسین کی تحقیقات وبا سے لڑنے میں کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔چھبیس تاریخ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس میں ادویات ، ویکسین اور جانچ پڑتال کے حوالےسے سائنسی تحقیقات کو مضبوط بنانے کی تجویز دی۔ یادرہے کہ وبا پھوٹنے کے فوراً بعد چین نے دنیا کے ساتھ وائرس کے جینوم سیکونس کااشتراکاس امید کے ساتھ کیا کہ مختلف ممالک ویکسین کی تحقیقات کو جلد از جلد شروع کریں گے ۔

اس کے ساتھ ساتھچین اپنی صلاحیت کے مطابق مختلف ممالک کو طبی امداد بھی فراہم کر رہا ہے۔یورپ میں چین نے اٹلی سمیت دیگر ممالک کو طبی عملہ اور امدادی سازوسامان بھیجا ہے۔ایشیا میں چین کے طبی گروپ پاکستان ،کمبوڈیااور لاؤس پہنچ چکے ہیں۔افریقہ میں بھی چین کی چیریٹی فانڈیشن کی جانب سے عطیہ کیا گیا سامان پہنچ چکا ہے۔

وبا کی کوئی سرحد نہیں ہے اور انسانوں کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہے۔جیسا کہ شی جن پھنگ نے جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس میں کہا تھا کہ وبا کے مقابلے کیلئے عالمی برادری کو اعتماد کو مضبوط بناتے ہوئے متحد ہونا چاہیئے۔


شیئر

Related stories