عالمی ادارہ صحت کے لیے امریکی فنڈنگ کی معطلی پر عالمی برادری کی کڑی تنقید

2020-04-16 11:45:36
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چودہ اپریل کو عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا۔یورپی ممالک کے رہنماوں ، دانشوروں اور ذرائع ابلاغ نے امریکہ کے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ اس طریقے سے امریکی صدر وبا کے خلاف اختیار کردہ ٹرمپ انتظامیہ کی نامناسب پالیسی کی ذمہ داری سے پہلوتہی کرنا چاہتے ہیں اور یہ عمل وبا کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو کمزور بنائے گا۔

برطانوی اخبار " گارجین" کے مطابق دنیا کےبہترین طبی ماہرین نے ٹرمپ کے مذکورہ فیصلے پر سخت تنقید کی ۔جرمن اخبار " ڈائی ٹاجی زیٹونگ" میں شائع ہوئے مضمون میں کہا گیا کہ امریکہ میں کووڈ-۱۹ کی وبا پھوٹنے کے بعد امریکہ نے چین اور امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کو قربانی کا بکرا بنا لیا اور اب وہ عالمی ادارہ صحت پر غصہ نکال رہا ہے۔ اس کے سنگین نتائج بر آمد ہو ں گے۔ٹرمپ کو بین الاقوامی ردعمل کی بجائے صرف اپنی ذات پر اور انتخابات میں فتح پر توجہ دیتے ہیں۔بی بی سی کے مطابق ٹرمپ عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ روک کر خود پر ہونے والی تنقید اور چین کےبڑھتے ہوئے بین الاقوامی اثرات کو کم کرنا چاہتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے تحت مرکز برائےصحت عامہ اور انسانی حقوق کے ڈائریکٹر لارنس گوسٹن نے کہا کہ امریکہ ناکام ہوگا۔صحت عامہ کے عالمی بحران میں امریکہ اپنی اہمیت کھو دے گا۔

یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے نمائندہِ اعلی جوزپ بوریل نے پندرہ اپریل کو سوشل میڈیا پر کہا کہ اب وبا کے خلاف بین الاقوامی تعاون میں امریکہ کی کوششوں کی ضرورت ہے۔صرف مشترکہ تعاون ہی سے سرحدوں کی حد سے بالا اس بحران کو شکت دی جاسکے گی۔جرمنی کے وزیرخارجہ نے بھی سوشل میڈیا پر اقوام متحدہ اور ڈبلیو ایچ او کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔


شیئر

Related stories