طویل مدتی تناظر میں چین کی معیشت کی سازگار ترقی کے رجحان میں تبدیلی نہیں آئے گی، عالمی برادری

2020-04-19 17:32:52
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں مختلف ممالک کے ماہرین نے کہا ہے کہ چین نے انسداد وبا اور اقتصادی و سماجی ترقی کو یکساں فروغ دیا ہے۔ اگر چہ مختصر مدت کیلئے چین کی معیشت اس وبا کے منفی اثرات کا شکار ہوگئی ہے، تاہم طویل مدتی تناظر میں چین کی معیشت کی سازگار ترقی کے بنیادی رجحان تبدیلی نہیں آئے گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی چیف ماہر معاشیات گینا گوپیناتھ نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں اس وبا کا چین کی معاشی نمو پر بہت بڑا اثر پڑا ہے۔ تاہم وبا کی روک تھام کے اقدامات کو معمول پر لانے اور پیداوار کو دوبارہ شروع کرنے سے چینی معیشت میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔ چین نےمضبوط ، بروقت اور انتہائی مناسب پالیسی اپنائی ہے۔ چینی حکومت نے کاروباری اداروں ، گھریلو اور مالیاتی منڈیوں کو لیکویڈیٹی سپورٹ فراہم کیا ہے ، ان سب اقدامات سے چینی معیشت کی تیزی سے بحالی میں مدد مل رہی ہے ۔

آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جوش فریڈنبرگ نے کہا کہ پہلی سہ ماہی میں وبا کے باعث چین کی معاشی نمو میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔ دنیا کا کوئی بھی ملک اس وبا کے اثرات سے محفوظ نہیں ہے، تاہم چین کی معیشت تیزی سے بحال کررہی ہے۔ مارچ کے آواخر سے چین کو آسٹریلیا کی برآمدات دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔ آسٹریلیا اور چین کی اقتصادی ترقی قریبی تعلق رکھتی ہے۔ چین کی مسلسل مضبوط ہوتی معیشت آسٹریلیا کے لیے بہتر مواقع لارہی ہے ۔

اس کے علاوہ مختلف ممالک کے ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر سپلائی چین کے استحکام اور عالمی معیشت کی جلد بحالی کے لئے چین کی جانب سے پیداوار کی بحالی کی بڑی اہمیت ہے۔

فرانس کے سابق وزیر اعظم جین فیری رافارن نے کہا کہ چینی انجن عالمی معیشت کی نمو کیلئے ناگزیر ہے ،جس کیلئے چین میں کام اور پیداواری سرگرمیوں کی بحالی اور معاشی ترقی کا فروغ بہت اہم ہے۔


شیئر

Related stories