عالمی میڈیا نے چین سمیت ایشیا میں اقتصادی بحالی کو توقعات سے بہتر قرار دیا ہے
جرمن میڈیا ادارے ڈیر ٹیگس پیئگل نے سترہ اپریل کو اپنی ویب سائٹ پر چینی معیشت کی بحالی سے متعلق ایک مضمون شائع کیا ۔ مضمون کے مطابقاگرچہ پہلی سہ ماہی میں چین کیجی ڈی پی کی مجموعی مالیتگزشتہ برس کیاسی مدت کے مقابلے میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کم ہوئی ہے ۔لیکن اگر چینی معیشتکے اعداد وشمار کو بغوردیکھا جائے تووہ کافی پر امید ہیں۔ جنوری اور فروری میںچین میں بیس ملین یوان سے زائد سالانہ آمدن کے حامل صنعتی اداروں کیپیداوارگزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تیرہ اعشاریہ پانچ فیصد کمرہی جبکہ مارچ میں یہی شرح صرف ایک اعشاریہ ایک فیصد تک کم رہی ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین میں صنعت کی جامع بحالی جاری ہے ۔ اس کے علاوہ چین کیبیرونی تجارت کی پیش رفتبھی اندازوں سے کافی بہتر ہے ۔ رائٹرزنے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہچین کی برآمدات مارچ میں چودہ فیصدکم رہیں گی مگر حقیقی اعداد وشمارصرف چھ اعشاریہ چھ فیصدرہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین سمیت دیگر ایشیائی معیشتوں کو رواں سال کے آغاز میں زوال کا سامنا رہا لیکن ان کی بحالی کی رفتار اندازوں سے قدرے بہتر ہے۔یہ عالمی معیشت کے لیے خوش آئند ہے کیونکہ عالمی اقتصادی ترقی کے عمل میں ایشیا کا شیئر ساٹھ فیصد جبکہ چین کا تیس فیصد ہے۔
مضمون کے مطابق2008تا2009کے مالیاتی بحران میں بھی چینی معیشت کی بحالی حیران کن تھیکیونکہچینی عوام کی اپنی حکومت سے بڑی امیدیں وابستہ ہوتی ہیںلہذا حکومتی اقدامات سے جلد ہی بہترین نتائج سامنے آ سکتے ہیں ۔