عالمی ادارہ صحت کا نوول کورونا وائرس کے ممکنہ دیرپا اثرات سے متعلق انتباہ
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گبریسس نے بائیس تاریخ کو پریس کانفرنسکے دوران کہا کہ نوول کورونا وائرس انتہائی خطرناک ہے ۔یہ وبا باآسانی دوبارہ پھوٹ سکتی ہے جبکہ نوول کورونا وائرس کے انسانیت پر دیرپا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ کئی ممالک نے وائرس کے پھیلاو کو کامیابی سے روکا ہے مگرعالمی سطح پربدستور بیشتر افراد با آسانی وائرسکا شکار ہو سکتے ہیں جس سے وبا کے دوبارہ پھوٹنے کا خدشہ موجود ہے۔
گبریسس نے مزید کہا کہصحت عامہ کےعالمی اصولوں کے مطابق ڈبلیو ایچ او نےتیس جنوری کوموجودہ وبا کو صحت عامہ سے متعلق ایک ہنگامی صورتحال قررا دیا تھا۔ اُس وقت چین سے باہر صرف بیاسی متاثرہ کیسز تھےجن میں سےبیشترکا تعلق چین کے ہمسایہ ممالک سے تھا۔عالمی ادارہ صحت نے بروقت یہ فیصلہ کیا اورچین سے باہر دیگر دنیا کے پاس لازمی تیاریوں کے لیے کافیوقت دستیاب تھا۔ڈبلیو ایچ او کے لیے امریکہ کے امدادی فنڈزکی معطلی سے متعلق انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ امریکہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے گا کیونکہ مذکورہ امدادنہ صرف دیگر ممالک بلکہ خود امریکہ کی سلامتی کے تحفظ کے لیے بھی اہم ہے۔