فرانس میں نوول کورونا وائرس چین سے نہیں آیا، فرانسیسی محققین
فرانس کے سائنسی تحقیق کے ادارےپاسچر انسٹیٹیوٹ نے 28 اپریل کو ایک پریس ریلیز جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ اس انسٹیٹیوٹ کے ذریعہ مکمل کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فرانس میں موجود نوول کورونا وائرس چین اور اٹلی سے نہیں آیا تھا۔
رواں سال 24 جنوری کو فرانس نے پہلی بار کووڈ-۱۹ کے تصدیق شدہ کیس کی اطلاع دی۔ووہان سے درآمد شدہ کیس بھی یورپ میں پہلا تصدیق شدہ کیس تھا۔ 24 جنوری سے 24 مارچ تک ، محققین نے فرانس میں نمودار ہونے والے 97 وائرس نمونوں کے جین کی ترتیب کا موازنہ کیا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ فروری کے آخر کے بعد سے فرانس میں کووڈ-۱۹ کا شکار ہونے والے افراد کا چینی مریض سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
فرانس میں گریٹر ایسٹرن ریجن ، نورمنڈی ریجن ، اور ایل ڈے فرانس ریجن ، وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں۔ پاسچر انسٹیٹیوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کے شمالی حصے میں موجود وائرس براہ راست اٹلی سے نہیں آیا تھا۔ محققین کا کہنا تھا کہ فی الحال فرانس کے کورونا وائرس کے ذرائع اور درآمد کے وقت کا درست اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے۔تاہم تحقیقی نتائج سے یہ ضرور پتہ چلتا ہے کہ نوول کورونا وائرس ایک طویل عرصے سے شمالی فرانس میں موجود ہے۔