نوول کرونا وائرس کے کسی تجربہ گاہ سے لیک ہونے کاامکان نہ ہونے کے برابر ہے ،امریکی ماہرین
دو مئی کوبزنس انسائیڈر نے ایک رپورٹ میں امریکی ماہر جونا مازیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی تجربہ گاہ سےنوول کرونا وائرس کے اخراج کے بعد اس کے پھیلاو کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ جونا مازیٹ ماہر متعدی امراض ہیں اور ان کا تعلق کیلیفورنیا یونیورسٹی سے ہے۔انہوں نے وو ہان انسٹیٹیوٹ آف وائیرولوجی کے عملے کی تربیت کی تھی ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس امکان کو رد کرنے کی پہلی وجہ یہ ہے کہ جونہی وبا پھوٹی اس کے فوراً بعد WIV کے تمام سابقہ ریکارڈ کی جانچ کی گئی اور پھر نوول کورونا وائرس کے جینیاتی کوڈ اور دوسرے چمگادڑوں کےکورونا وائرسز کی جینیاتی معلومات کو مختلف ذرائع سے باہمی حوالہ جات کے ذریعے جانچا تو ثابت ہوا کہ یہ آپس میں نہیں ملتے ۔
جونا مازیٹ نے کہا کہ تجربہ گاہ میں چینی محققین سخت حفاظتی اقدامات پر عمل پیرا رہے ہیں اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ کووڈ-۱۹ کےکسی تجربہ گاہ سے اخراج کے بعد اس کے پھیلاو کی بجائے یہ بات حقیقت کے زیادہ قریب ہے کہ یہ ایک نیا مرض ہے جو جانور سے انسان میں منتقل ہوا ہے ۔