ویکسین کی تیاری کے بارے میں امریکی صدر کا دعوی اور امریکی عوام کے شکوک و شبہات

2020-05-05 17:17:53
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

تین مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا کہ ان کو یقین ہے کہ امریکہ رواں سال کے اختتام پر نوول کورونا وائرس کے لیے ویکسین تیار کر لےگا۔اس دعوے پر کافی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے ۔ اگرچہ امریکی صدر نے بے حد پر اعتماد انداز میں یہ بات کی مگر ویکسین کی تیاری کے لیے جو مدت انہوں نے بتائی وہ مدت انہی کی حکومت کے صحت عامہ کے سرکاری مشیر کی پیش کردہ مدت کے مقابلے میں بہت کم ہے ۔ دو مارچ کو ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی دس دواساز اور بائیوٹیکنالوجی کمپنیز کے اعلی افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور چند ماہ کے اندر اندر اس وبا کے لیے ویکسین تیارکرنے پر اصرار کیا ۔ اس حوالے سے تیرہ مارچ کو امریکی سائنسی رسالے " سائنس "کے چیف ایڈیٹر ہولڈن تھورپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی تیاری سائنسی بنیاد وں پر ہوتی ہے اور اس کا"محفوظ "ہونا یقینی بنانا ہوتا ہے، اس لیے اس کی تیاری میں ڈیڑھ سال یا اس سے زیادہ عرصے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سائنسی اصولوں کا احترام کریں گے۔ امریکی انٹرنیٹ صارفین بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے پر یقین نہیں رکھتے ہیں ۔


شیئر

Related stories