نوول کورونا وائرس کی چینی لیباٹری میں تیاری کے کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں،انتھونی فاؤچی

2020-05-06 11:42:30
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں امریکی رسالے نیشنل جیوگرافک کی سرکاری ویب سائٹ پر " نوول کورونا وائرس کی چینی لیباٹری میں تیاری کا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں, ڈاکٹر انتھونی فاؤچی" کے عنوان سے ایک مضمون شائع ہوا۔امریکہ میں وبائی بیماریوں کے اعلیٰ ترین ماہر اور قومی انسٹی ٹیوٹ برائے الرجی اور متعدی امراض کے سربراہ انتھونی فاؤچی نے نیشنل جیوگرافک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہےکہ نوول کورونا وائرس چینی لیبارٹری میں تیار ہواہے۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس دعویٰ کی بھی تردید کی کہ کچھ لوگ قدرتی ماحول میں موجود وائرس کو لیباٹری میں واپس لے گئے۔پھر وائرس کسی طرح لیباٹری سے باہر نکل گیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ بیان کا مطلب ہے کہ وائرس شروع سےہی قدرتی طور پر موجود ہے۔

انتھونی فاؤچی نے نیشنل جیوگرافک کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نوول کرونا وائرس ختم نہیں ہوگا۔یہ مسلسل طور پر موجود رہے گا۔انہیں فکر ہے کہ اگر موسم گرما میں امریکہ میں انفیکشن کی شرح میں کمی نہ آئی تو موسم خزاں اور موسم سرما میں یہ وبا دوبارہ آئے گی۔انتھونی فاؤچی کے مطابق امریکہ کو اپنےطبی نظام کو مضبوط بنانے کو اہمیت دینی چاہیے۔انہوں نے سماجی دوری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے نوول کورونا وائرس کی ووہان کی لیباٹری میں تیاری کے حوالے سے بیانات پر عالمی ادارہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار نے چار تاریخ کو سخت تنقید کی اور کہا کہ تمام معلومات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ وائرس قدرتی طور پر پیدا ہوا ہے۔امریکہ کو الزامات کے ساتھ ثبوت بھی پیش کرنے چاہییں۔


شیئر

Related stories