چین نے دنیا کو وبا کے خلاف تیاری کے لئے قیمتی وقت فراہم کیا، کثیرالملکی تحقیقی رپورٹ

2020-05-08 11:13:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

چار مئی کو ، اعلیٰ شہرت کے حامل بین الاقوامی علمی جریدے "نیچر" نے اپنی ویب سائٹ پر برطانیہ ، چین اور امریکہ کے ماہرین پر مشتمل کثیرالملکی تحقیقی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ شائع کی۔

اس تحقیق میں مرتب کئے گئے اعدادو شمار اور جائزے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ چین میں وبا کی روک تھام کے لئے تین "غیر فارماسیوٹیکل رکاوٹوں" نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان رکاٹوں کی وجہ سے نہ صرف چین میں نوول کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا گیا بلکہ دنیا کو وبا کے خلاف تیاری کے لئے قیمتی وقت فراہم کیا گیا۔مطالعہ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اگر یہ مضبوط" غیر فارماسیوٹیکل "رکاوٹیں اختیار نہ کی جاتیں تو ، چین میں کووڈ-۱۹ کے کیسوں کی تعداد میں 67 گنا تک اضافہ ہوسکتا تھا۔

یہ تحقیق برطانیہ کی ساؤتھ ایمپٹن یونیورسٹی ، چین کی فوڈان یونیورسٹی ، ووہان سی ڈی سی سنٹر ،امریکہ کی ہاورڈ یونیورسٹی اور جان ہاپکنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی ریسرچ ٹیموں نے تیار کی ہے۔

چین میں اختیار کی جانے والی تین اہم" غیر فارماسیوٹیکل" رکاوٹوں میں، شہروں کے مابین سفری پابندی، متاثرہ مریضوں کی ابتدائی شناخت اور صحت مند افراد سے علیحدگی اور سماجی فاصلے کو یقینی بنانا شامل ہیں۔


شیئر

Related stories