وائٹ ہاوس کی جانب سے انسداد وبا کے لیے پیشہ ورانہ تجاویز کو نظر انداز کیے جانے پر ماہرین کی تنقید

2020-05-11 13:17:28
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

گزشتہ ہفتے کے اختتام تک چالیس امریکی ریاستوں میں سماجی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں ۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی میں مرکز برائےصحت و حفاظت کےڈائریکٹر ٹام انگلزبی نے اپنے انٹرویو میں انتباہ کیا کہ سماجی سرگرمیوں کی بحالی سے ایک تہائی امریکی باشندوں کےوباسے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ویکسین کے بغیر ،وبا خود بخودغائب ہو جائے گی ۔ اس حوالے سے ٹام انگلزبی کا کہنا تھا کہ امریکہ بدستور وبا کےابتدائی دور میں ہے ۔ مریضوں کو شناخت کرنے کے علاوہ ،ویکسین انسداد وبا کے لیےسب سے اہم اور بنیادی عنصر ہے ۔

حال ہی میں امریکی سی ڈی سی نے امریکہ میں معاشی ومعاشرتی سرگرمیوں کی بحالی کے بارے میں سترہ صحفےپر مشتمل تجاویز پیش کیں جن میں اسکولز سمیت اہم مقامات پر سرگرمیوں کی بحالی کے بارے میں رہنمائی کی گئی ہے،جبکہ وائٹ ہاوس نے ان تجاویز کو یکسرنظر انداز کر دیا ۔ ماہرین نے وائٹ ہاوس کے اس عمل پر سخت تنقید کی ہے ۔

صحت عامہ کے بارے میں امریکی ماہرلوری گیریٹ نےحکومت کے اس طرزِ عمل پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ ایک افرا تفری ہےاور ہمیں خاموش رہنا پڑتا ہے ۔

اسی دن اوہائیو کے گورنر میکڈیوائین نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اب ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں ، ہلاکتوں اور وبا سے متاثرہ نئے کیسز کی تعداد میں اتار چڑھاو ہو رہا ہے ۔ جبکہ اس سے پہلےریاست اوہائیو نے اعلان کیا تھا کہ پانچ تاریخ سےباہر کھانا کھانے کی سرگرمیوں کاآغاز کر دیا جائے گااور۲۱ تاریخ سےریستوران یا ہوٹلز کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کا بھی آغاز کر دیا جائے گا ۔

اسی دن وائٹ ہاوس کے مشیر کیون ہیسٹ نے کہا کہ اپریل میں امریکہ میں بے روزگاری کی شرح چودہ اعشاریہ سات فی صد تک پہنچ گئی ہے جبکہ ان کے اندازے کے مطابق مستقبل میں امریکہ میں بے روزگاری کی شرح بیس فی صد تک پہنچے گی ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس میں وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اوروائٹ ہاوس میں کام کرنے کے خطرات میں بہت اضافہ ہواہے ۔


شیئر

Related stories