امریکہ چین- افریقہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے ، افریقی ذرائع ابلاغ
گزشتہ دنوں افریقہ کے مرکزی ذرائع ابلاغ نے اپنی مختلف رپورٹس میں امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نےدوسروں پر الزام تراشی سے اپنی نااہلی کو چھپانے اور چین افریقہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
سات مئی کو کینیاکی آئسولوکاونٹی کے سابق نائب سربراہ محمد غریدکا ایک مضمون"دی سٹینڈرڈ"پر شائع ہوا جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ تصادم کا حقیقی سبب وائرس کی بجائے چین کی ترقی ہے۔
چھ مئی کو جنوبی افریقہ کی ویب سائٹSowetanپرایک تبصرے میں کہا گیا کہ چین پر الزام تراشی کا مقصد چین افریقہ تعلقات کو بدنام کرنا اور نقصان پہنچانا ہے۔تبصرے میں اپیل کی گئی کہ افریقہ کوغیرضروری نفرت پھیلانے کی بجائے چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہیئے۔
پچیس اپریل کو کینیا کے نامور پروفیسرماکاو مو تووانے اپنے ایک مضمون میں یہ تحریر کیا کہ وائٹ ہاؤس کی سنگین نااہلی سے امریکہ میں کووڈ-۱۹ سے ہلاکتوں کی غیر معمولی اور ناقابلِ یقین تعداد سامنے آئی ہے۔
اس کے علاوہ ایتھوپیا ،نائیجیریااور جنوبی افریقہ سمیت دیگر ممالک کے مرکزیذرائع ابلاغنے اپنی رپورٹس میں نشاندہی کی کہ امریکی سیاستدانوں کی جانب سےایسے وقت میں چین کے خلاف الزام تراشی شد و مد سے جاری ہےجب خود امریکہ کے اندر سے امریکی حکومت پر انسداد وبا کے سلسلے میں انتظامی نا اہلی پر شدیدتنقید ہو رہی ہے۔امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ پر اس حوالے سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے اپنی نا اہلی کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کی ہے۔