دیگر ممالک میں کووڈ-۱۹ کا پھیلاؤ بہت پہلے ہی شروع ہونے کا امکان

2020-05-12 13:21:08
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

حال ہی میں دنیا میں ہونے والی کئی طبی یا سائنسی اداروں کی تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ یورپ اور امریکہ کے کچھ ممالک میں کووڈ-۱۹ کے کیسز پچھلے سال سردیوں میں ہی سامنے آگئے ہوں ۔ فلو یا دوسری بیماریوں کے کچھ مریضوں نے بھی اس امکان کا اظہار کیا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ وہ کووڈ-۱۹ سے متاثر ہو چکے تھے۔

یاد رہے کہ فرانس کے Albert Schweitzer اسپتال نے سات مئی کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے اسپتال میں کووڈ-۱۹ سے متاثر ہ پہلا مشتبہ کیس پچھلے سال سولہ نومبر کو سامنے آیا تھا ۔

اٹلی کے نامور طبی ماہر گوسیپ ریموزی نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ اٹلی میں گزشتہ نومبر اور دسمبر میں ہی کووڈ-۱۹ سے مماثلت رکھنے والی نامعلوم بیماری سامنے آئی تھی اور ممکن ہے کہ یہ وائرس چین سے پہلے ہی اٹلی علاقے لام بارڈیا میں پھیلنا شروع ہوگیا تھا۔ ایک اور طبی ماہر کے مطابق گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی میں میلان میں نمونیا اور فلو سے متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں طور پر غیر معمولی اضافہ ہوا تھا۔

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے ڈاکٹر پیٹر فوسٹ نے اپنی تحقیقات کے نتائج کے مطابق کہا ہے کہ تحقیقات کے مطابق ابتدائی طور پر گزشتہ سال تیرہ ستمبر سے سات دسمبر کے دوران کورونا وائرس نے انسانوں کو متاثر کیا تھا ۔


شیئر

Related stories