امریکی حکومت وبا سے نمٹنے کے لیے ایک "جامع ، منظم منصوبے"سے محروم ہے، امریکی وزارت صحت کے سابقہ عہدیدار
چودہ مئی کو امریکی وزارت صحت کی بائیو میڈیکل ایڈوانسڈ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائیریکٹر رک برائٹ نے کانگریس میں کووڈ-۱۹ سے متعلق ایک سماعت کے دوران کہا کہ حکومت کے پاس وبا سے نمٹنے کے لیے کوئی منظم و مربوط منصوبہ نہیں ہے۔
برائٹ نے نشاندہی کی کہ ایک جامع منصوبہ نہ ہونے کے باعث انسدادِ وبا سے متعلقہ سازوسامان میں شدید کمی کا مسئلہ درپیش ہے اور ویکسین سے متعلق کام میں بھی بلاشبہ اسی طرح کی افراتفری پیدا ہوگی۔ ویکسین کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ بارہ سے اٹھارہ ماہ کے اندر ویکسین تیار کرنے کی سوچ ایک طرح سے "انتہاپسند ی "ہے۔اگر عمل حد سے زیادہ تیز ہو ، تو ویکسین کے محفوظ ہونے مکمل طور پر تعین کرنا مشکل ہوگا۔
بائیس اپریل کو وائٹ ہاؤس نے رک برائٹ کا ان کے عہد ے سے عارضی تبادلہ کیا تھا ۔پانچ مئی کو انہوں نے تفتیش و استغاثہ کے آزاد ادارے "دفتر برائے خصوصی قانونی مشیر "کو رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے تجویز کردہ ادویہ پر پابندی لگانے کی وجہ سے ان کے عہدے میں تنزولی کی گئی۔