امریکہ میں گزشتہ برس دسمبر میں ہی کورونا وائرس کے کیسز کا انکشاف
امریکی ویب سائٹ " بزنس انسائیڈر " نے بارہ تاریخ کو ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ میں گزشتہ برس دسمبر میں ہی ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے کیسز موجود تھے مگر چین پر حد سے زیادہ توجہ دینے کے باعث اسے نظر انداز کر دیا گیا۔ مضمون کے مطابق وبا کی شروعات میں امریکی حکومت کا صرف چین پر توجہ مرکوز کرنا ایک مہلک غلطی تھی۔
مضمون کے مطابق " نئے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ نوول کورونا وائرس دسمبر 2019 اور جنوری 2020 میں ہی فرانس ، امریکی ریاستوں نیویارک اور فلوریڈا میں سامنے آ چکا تھا "۔لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گیارہ مارچ کو یورپ سے امریکہ کی جانب سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا گیا۔اُس دوران یورپ سے آنے والے سیاح کئی ماہ تک امریکہ میں وائرس کی منتقلی کا سبب بنے ۔
مضمون میں اس صورتحال کی متعدد کلیدی وجوہات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ رواں سال جنوری کے اواخر تک ، امریکہ نے یورپ سے وائرس کی منتقلی اور امریکہ میں وبائی امراض کے کیسز کے امکان کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف چین سے آنے والے غیر ملکیوں کے لئے اپنےدروازے بند کرنے کا فیصلہ کیا ۔اس کے علاوہ شروعات میں وائرس ٹیسٹنگ کا دائرہ انتہائی محدود تھا ۔