بچوں میں ہونے والی سوزش اور نوول کورونا وائرس کے درمیان تعلق پر تحقیقات کی جارہی ہیں ،ڈبلیو ایچ او
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریسس نے 15 تاریخ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈبلیو ایچ اوبچوں میں دریافت ہونے والی ایک غیر معمولی سوزش اور نوول کورونا وائرس کے درمیان تعلق پر تحقیقات کر رہا ہے۔ ٹیڈروس نے کہا کہ پچھلے چند ہفتوں میں ، یورپ اور شمالی امریکہ میں کچھ بچوں میں کثیر النظام نادر نزلہ پایا گیا ہے ، اس کی کچھ خصوصیات کاواساکی بیماری اور زہریلے جھٹکے کے سنڈروم کی طرح ہیں۔ ڈاکٹروں کو شبہ ہے کہ یہ علامات نوول کورونا وائرس سے متعلق ہیں۔ ٹیڈروس نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او اس پر تحقیق کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور کووڈ-۱۹ گلوبل کلینیکل نیٹ ورک نے بچوں میں اس کثیرالنظام سوزش سنڈروم کے کیسوں کی رپورٹ تیار کی ہے۔ میں دنیا بھر کے تمام متعلقہ اہلکاروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ چوکنا رہیں اور چائلڈ سنڈروم کو بہتر طور پر سمجھیں۔ ڈبلیو ایچ او ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کی ٹیکنیکل ڈائریکٹر ماریہ وان کوکھوف نے بھی پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈبلیو ایچ او منظم طریقے سے معلومات اکٹھا کررہا ہے اور اس بات کا تعین کرنے کے لئے مزید معلومات کی ضرورت ہے کہ آیا بچوں میں اس کثیرالنظام سوزش کا تعلق نوول کورونا وائِرس سے ہے یا نہیں ۔