ٹرمپ انتظامیہ نے بیماریوں پر قابو پانے میں امریکہ کے رہنما کردار کو کمزور کردیا ہے،دی لانسیٹ
16 مئی کو ، دنیا کے اعلی طبی جریدے "دی لانسیٹ" نے "بیماریوں کے کنٹرول کے حقوق امریکی سی ڈی سی کو واپس دے دیے جائیں" کے عنوان سے ایک اداریہ شائع کیا ، جس میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکہ کے مرکز برائے انسداد امراض پر دباو ڈالنے اور اس کے کردار کو کم سے کم کرنے پر تنقید کی گئی ۔
مضمون میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1946 میں قائم امریکی سی ڈی سی ، صحت عامہ کی حفاظت کے سلسلے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور دنیا بھر میں اس کے کردار کا احترام کیا جاتا ہے۔تاہم امریکہ کی قدامت پسند سیاسی قوت سی ڈی سی کے بجٹ میں ہرسال کمی کرتی چلی آرہی ہے ، جس کی وجہ سے وبائی امراض کاجواب دینے کی اس کی صلاحیت میں تیزی سے کمی آئی ہے۔
جولائی 2019 میں ، امریکی سی ڈی سی نے چین سے اپنے ملازمین کو واپس بلا لیا۔ جب نوول کورونا وائرس کی وبا پھیلی ، اس ایجنسی کا چین میں معلوماتی خلا تھا۔ حال ہی میں ، ٹرمپ انتظامیہ نے ایک بار پھر سی ڈی سی کی جانب سے انسداد وبا کیلئے جاری کیے گئے ہدایات پر نکتہ چینی کی ۔ ان تمام اقدامات نے امریکی سی ڈی سی کے رہنما کردار کو مزید کمزور کردیا ہے۔مضمون کے آخر میں ٹرمپ کو براہ راست متنبہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ جنوری 2021 میں ، نو منتخب امریکی صدر وائٹ ہاؤس میں داخل ہو جائیں گے۔ آئندہ صدر کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ پارٹی کی سیاست کی صحت عامہ میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔