ٹرمپ کی گیارہ جنوری سے امریکہ میں ویکسین کی تحقیق کے آغاز کی تصدیق
مقامی وقت کے مطابق پندرہ تاریخ کو امریکی صدر ڈولنڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے گیارہ جنوری کو کورونا وائرس کی ویکسین پرتحقیق کا آغاز کیا اور سال کے آخر تک ویکسین کی تیاری متوقع ہے۔ان کا یہ بیان لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔
امریکہ میں مارچ کے وسط میں کووڈ-۱۹ کی وبا پھوٹنے سے دو ماہ قبل ہی ویکسین کی تحقیق کا آغاز ہواتھا۔
دوسری طرف بارہ جنوری کو چین نے عالمی برادری کو کورونا وائرس جین سے متعلق معلومات فراہم کیں اور دنیا کو کورونا وائرس کے خطرے سے آگاہ کیا۔
انسداد وبا میں سست ردعمل کی وجہ سے امریکہ کورونا وائرس سے شدید متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔تاہم ڈولنڈ ٹرمپ مسلسل کورونا وائرس کی ذمہ داری چین پر ڈالنے میں مصروف ہیں۔اب ٹرمپ نے خود ویکسین کی تحقیق کی تاریخ کی تصدیق کی ہے۔کیا امریکہ نے پہلے ہی کورونا وائرس کے حوالے سے معلومات حاصل کی تھیں؟کیا امریکہ نے حقائق کو چھپایا ہے ؟ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حقائق سے پردہ اٹھ رہا ہے اور شواہد کا سلسلہ مکمل ہورہا ہے۔متعدد امریکی میڈیا سے ملی اطلاعات کے مطابق امریکہ میں ممکنہ طور پر گزشتہ سال کے دسمبر میں ہی کورونا وائرس کا کیس ظاہر ہو گیا تھا ۔تاہم امریکی حکومت نے ابتدائی مرحلے میں اپنی توجہ صرف چین پر مرکوز رکھی۔