تہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے دوران انسداد وبا کے لیے اتحاد و مشترکہ اقدامات پر زور
اٹھارہ تاریخ کو چین، سوئٹزرلینڈ ، فرانس ، جرمنی اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے تہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کی حمایت سمیت انسداد وبا کے لیے اتحاد اور مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔
بہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے چیرمین، لاؤس کے وزیر صحت بون کونگ شائے ونگ نے چینی صدر مملکت شی جن پھنگ کے خطاب کو انتہائی حوصلہ افزاء قرار دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین نوول کورونا وائرس سے نمٹنے میں کامیاب ہوچکا ہے۔ چین نے انسداد وبا کے عالمی امور میں عالمی ادارہ صحت کے قائدانہ کردار کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔ انہوں نے صدر شی جن پھنگ کی جانب سے صحت کے اعتبار سے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کو سراہا۔
افریقی یونین کے موجودہ چیرمین ، جنوبی افریقہ کے صدر میتا مل سرل راما پھوسا نے اپنے خطاب میں عالمی ادارہ صحت کی بھر پور حمایت کا اعادہ کیا اور ایک نئے عالمی ادارہ صحت کے قیام کی مخالفت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی رہنمائی کے تحت ہی دنیا نوول کورونا وائرس پر قابو پا سکتی ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے اپنے خطاب میں نوول کورونا وائرس کی وبا کو عالمی بحران قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک نہ تو اس سے محفوظ رہ سکتا ہے اور نہ ہی تنہا اس سے نمٹ سکتا ہے ۔ میرکل نے ایک بار پھر ڈبلیو ایچ او کے لازمی قائدانہ کردار کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ واحد عالمی ادارہ ہے جسے بین الاقوامی سطح پر صحت کے امور میں عالمگیر سیاسی قانونی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ ڈبلیو ایچ او کے امور کو احسن طور پر چلانے کے لیے مالیاتی تعاون سمیت دیگر طور پر ادارے کی حمایت کی جائے۔