عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا ایک مضبوط ڈبلیو ایچ او کی ضرورت پر زور
اٹھارہ تاریخ کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے تہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ دنیا کو ماضی میں بھی مختلف وبائی امراض درپیش تھے ، لیکن نوول کورونا وائرس کی صورت میں ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے جو مختلف خطرناک عوامل کامجموعہ ہے۔ عالمی معیشت بدترین گراوٹ کی جانب بڑھ رہی ہے ، جس سے آج کی جدید دنیا میں عدم مساوات ،نقائص، ناانصافی اور تضادات کے پہلو بے نقاب ہوئے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ وائرس کی تشخیص،قرنطینہ، ٹیسٹنگ اور تمام مریضوں کی دیکھ بھال سمیت متاثرہ مریضوں سے رابطے میں رہنے والے افراد کو الگ رکھنے کے لیے جامع جوابی اقدامات اٹھائیں ، نرسنگ ہومز ، مہاجر کیمپوں اور دیگر مقامات پر کمزور گروہوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔
گیبریسس نے واضح کیا کہ ڈبلیو ایچ او نے وبا سے متعلق فوری انتباہ جاری کیا اور اس حوالے سے تکنیکی رہنمائی اور مشاورت بھی فراہم کی گئی۔ ڈبلیو ایچ او نے 120 سے زائد ممالک کو ذاتی حفاظتی سازوسامان اور دیگر طبی سامان بھیجا ہے جبکہ صحت عامہ سے وابستہ چھبیس لاکھ سے زائد کارکنوں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے ہمیشہ عالمی اتحاد پر زور دیا ہے ، ہر ملک اور تنظیم کو وبا کے خلاف اپنے جوابی ردعمل کے جائزے سے سیکھنا چاہیے۔
ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں متعدد رہنماوں کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ تعاون اور حمایت کا اظہار کیا گیاہے۔ نوول کورونا وائرس کے خلاف ملکی اور عالمی سطح پر بہتر ردعمل اور سیکھے گئے اسباق کی روشنی میں مناسب وقت پر ایک آزادانہ جائزہ ترتیب دیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دوبارہ ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اب پہلے سے کہیں زیادہ صحت مند ، محفوظ اور بہتر دنیا کے ساتھ ساتھ ایک مزید مضبوط ڈبلیو ایچ او کی بھی ضرورت ہے۔