برطانوی سائنسدانوں کی وائرس کے ماخذ سے منسوب سازشی نظریے کی تردید

2020-05-20 13:13:20
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

برطانوی سائنسدانوں نے انیس تاریخ کو برطانوی پارلیمنٹ کی سائنسی و تیکنیکی کمیٹی کے اجلاس میں اس سازشی نظریے کی تردید کی کہ نوول کورونا وائرس کی ابتدا ووہان لیبارٹری سے ہوئی ہے۔

گلاسگو یونیورسٹی میں وائرل جینومکس اور بائیو انفارمیٹکس کے سربراہ پروفیسر ڈیوڈ رابرٹسن نے کمیٹی کو بتایا کہ دستیاب شواہد کی روشنی میں ووہان وائرس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نوول کورونا وائرس کا سبب ہر گز نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کے ماخذ سے متعلق ایسے سازشی نظریات پر بناء کسی ثبوت کے یقین نہیں کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی ، برطانوی اور آسٹریلوی ماہرین پر مشتمل ایک تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ نوول کورونا وائرس انتہائی متعدی ہے کیوںکہ اس میں انسانی خلیوں سے جڑنے کا ایک زبردست میکانزم موجود ہے ۔ایسے وائرس کی جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے تیاری ناممکن ہے بلکہ صرف قدرتی طور پر ہی ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔ یہ مقالہ برطانوی جریدے " نیچر اینڈمیڈیسن "میں شائع ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ مقالہ نوول کورونا وائرس کے ماخذ کے حوالے سے افواہوں کی نشاندہی کے لئے نہایت اہم ہے۔


شیئر

Related stories