عالمی برادری کی جانب سے ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے چینی صدر کےخطاب کی بھرپور تحسین
عالمی ادارہ صحت اور مختلف ممالک کے عہدے داروں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی انسداد وبا کے لیے پیش کردہ چھ تجاویز اور اس سلسلے میں بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے چین کے پانچ نکاتی اقدامات ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے چین کے عملی کردار کا مظہر ہیں جو وبا سے نمٹنے میں عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
72 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے صدر اور لاؤ س کے وزیر صحت بنگون سیہون نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا خطاب حوصلہ افزا ہے۔ چین نے وبا کے خلاف جنگ میں مثبت نتائج حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے نہ صرف خود اس وبا پر قابو پایا ہے بلکہ تمام سماجی قوتوں کو متحرک کرتے ہوئے وبائی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قیمتی تجربات اور امداد فراہم کی ہے ۔
مصر کے معاون وزیر برائَے ایشیائی امور ہانی سلیم نے کہا کہ دنیا کو درپیش کووڈ -۱۹ کے سنگین چیلنج کے تناظر میں، چین تمام ممالک کو ایک ساتھ مل کر اس وبا سے لڑنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ یہی انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کا واضح اظہار ہے ۔
آسٹریلیا کے ایشیائِی و پیسیفک نیوز نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر مارکس روبین اسٹائن نے خیال ظاہر کیا کہ وبا سے نمٹنے میں چین نے بہترین کردار ادا کیا ہے ۔ بین الاقوامی برادری کو بھی عالمی تعاون کے فروغ کے لئے اقدامات کرنا چاہئے تاکہ بین الاقوامی تجارت میں ایک موثر اور ثمر آور سپلائی چین کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے جو ہماری اگلی نسل کے لیے مفید ہو ۔