انسداد وبا کے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے میں چین کے مثبت کردار کی عالمی سطح پر پزیرائی
اس قرارداد میں کلیدی اقدامات کے حوالے سے ایک واضح روڈ میپ ترتیب دیا گیا ہے اور ملکی و عالمی سطح پر انسداد وبا کے رد عمل کو برقرار رکھنے اور اس میں تیزی لانے کے لئے عالمی ادارہ صحت اور رکن ممالک کی اہم ذمہ داریوں کا تعین کیا گیا ہے ۔ قرارداد میں صحت عامہ کے حوالے سے محفوظ اور موئثر ٹیکنالوجیز تک رسائی کے لیے ڈبلیو ایچ او کے رہنما کردار پر زور دیا گیا ہے ۔قرارداد میں ویکسین ، تشخیصی آلات اور علاج معالجے کی عالمگیر رسائی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے رکن ممالک کے عزائم کو سراہا گیا ہے۔
تہترویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے دوران چین کی جانب سے انسداد وبا کے حوالے سے عالمی تعاون کو فروغ دینےکے لیے چین کے پانچ بڑے اقدامات کا اعلان کیا گیا اور تمام ممالک سے انسانی صحت کے اعتبار سے ایک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنے کی اپیل کی گئی جسے عالمی برادری کی جانب سے بھرپور سراہا گیا ہے۔
امریکی " پولیٹیکو"نیوز نیٹ ورک کے مطابق چین وبا سے متاثرہ ممالک کی امداد کے لئے دو سال کے اندر 2 ارب امریکی ڈالزر کی بین الاقوامی امداد فراہم کرے گا۔ اگرچہ ٹرمپ حکومت نے عالمی ادارہ صحت کے لئے اپنی مالیاتی امداد کم کر دی ہے مگر چین ڈبلیو ایچ او کو متحد کرتے ہوئے وبا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عالمی اقدامات جاری رکھے گا ۔ ویکسین کے حوالے سے " پولیٹیکو"نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کا بیان معنی خیز ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ چین اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے کہ تمام ممالک کی نوول کورونا وائرس ویکسین تک یکساں رسائی ممکن ہو۔
بلومبرگ نے تبصرہ کیا کہ چین کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کی مکمل حمایت کا عزم ، ٹرمپ حکومت کے ڈبلیو ایچ او پر عائد کردہ الزام اور ڈبلیو ایچ او کے لئے فنڈز کی معطلی سے یکسر مختلف ہے۔ ایسے وقت میں جب عوام تشویش میں مبتلا ہیں کہ ویکسین کے حوالے سے مختلف ممالک تحفظ پسندی کی راہ اختیار کریں گے تو چین نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ ویکسین کی عالمی سطح پر یکساں دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔
"فرانس ٹونٹی فور" ویب سائٹ کے مطابق جب دنیا بھر کے ممالک وبا پر قابو پانے کے لیے ادویات کی تلاش میں ہیں تو چین تمام ممالک کے لیے ویکسین کی عالمگیر سطح پر دستیابی کا عہد کر رہا ہے۔
امریکی" بزنس انسائیڈر" ویب سائٹ کے خیال میں عالمی سطح پر چین کے اقدامات اس کی فیاضی اور فراخ دلی کا عملی مظہر ہیں۔ یہ بات مسلمہ ہے کہ چین عالمگیر قیادت کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے۔