"اوپن اسکائی ٹریٹی" سے دستبرداری کا امریکی ارادہ افسوسناک ہے، یورپی وزرائے خارجہ
روسی وزارت خارجہ کی جانب سےبائیس مئی کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ"اوپن اسکائی ٹریٹی" سے دستبرداری کے بارے میں روس کو امریکہ کا ایک سرکاری نوٹ موصول ہوا ، جس کے مطابق اگر روس بائیس نومبر سے قبل امریکہ کی طرف سے پیش کردہ شرائط کو پورا نہیں کرتا ہے تو ، امریکہ مذکورہ معاہدے سے دستبردار ہوجائے گا۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سیرگئی ریبکوف نے کہا کہ روس "اوپن اسکائی ٹریٹی" کے فریم ورک کے تحت بات چیت جاری رکھنے کے لئے تیار ہے ، لیکن امریکہ کی جانب سے پیش کردہ شرائط قطعی ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "اوپن اسکائی ٹریٹی" سے امریکہ کا انخلا عالمی سلامتی کے نظام کے خاتمے کی راہ پرواشنگٹن کی جانب سے اٹھایا گیا ایک اقدام ہے۔ یورپی سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ، یہ بدقسمتی ہے کہ امریکہ اس معاہدے سے دستبردار ہوگا۔ریبکوف نے یہ بھی کہا کہ "اوپن اسکائی ٹریٹی" میں 34 ممالک شامل ہیں ، اور امریکہ کے انخلاکا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ معاہدہ ختم ہوجائےگا۔ اسی روز ، فرانس ، جرمنی ، بیلجیئم ، اسپین ، فن لینڈ ، اٹلی ، لکسمبرگ ، نیدرلینڈز ، چیک جمہوریہ اور سویڈن کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ اس معاہدے سے دستبرداری کا ارادہ رکھتا ہے۔