بڑے پیمانے پر اجتماع وائرس کے "سپر پھیلاؤ" کے واقعے کا باعث بن سکتا ہے ،عالمی ادارہ صحت
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے یکم جون کو کہا کہ بڑے پیمانے پراجتماع وائرس کے سپر پھیلاؤ کے واقعے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے عالمی ادارہ صحت نے تازہ ترین تیکنیکی گائڈ لائنز کا اجرا کیا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر اجتماع کے انعقاد کے لئے مختلف تنظیموں کو مدد فراہم کی جا سکے۔
اسی روز عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی پروگرام کےتیکنیکی شعبے کی نگران ماریا وان کوہف نے کہا کہ نوول کورونا وائرس کمزور طبقے اور قریبی رابطہ کرنے والے افراد میں پھیل سکتا ہے۔ بہت سے ممالک میں لاک ڈاؤن کے اقدامات بتدریج ختم کئے جا رہے ہیں۔ان میں سے کچھ ممالک ایسے ہیں جن میں کیسز میں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ واقعات لاک ڈاؤن کے اختتام کے دو تا تین ہفتوں کے بعد رونما ہوئے ہیں۔اس صورتحال کا مشاہدہ کیا جانا چاہیئے اور وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے اقدامات اختیار کیے جانے چاہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے یکم جون کو ایک 155 ممالک سے موصولہ اعداد و شمار کی روشنی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ نوول کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال نےغیر متعدی امراض کے حوالے سے طبی سروسز کی فراہمی کو سنگین انداز میں متاثر کیا ہے۔