امریکہ اپنی عوام کے خلاف تشدد اور دیگر ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت بند کرے، ایران

2020-06-02 10:42:03
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکہ میں نسلی امتیاز اور امریکی شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس تشدد سے ہلاکت کے خلاف وسیع پیمانے پر ملک گیر احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔ ایران نے یکم جون کو ان واقعات پر امریکی حکومت کی ایک بار پھر شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ، ایران کی وزارت خارجہ نے چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے اندرونی امور میں امریکہ سمیت دیگر ممالک کی مداخلت کی کوششوں کی مذمت کی۔

ایران کی حکومت کے ترجمان علی ربیع نے یکم جون کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا کے ہر کونے میں ، اگر امریکہ کو کسی چیز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسے وہ پسند نہیں کرتا ہے، تو وہ ضرور اس میں مداخلت کرتا ہے۔ ایران امریکہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور نسلی امتیاز کے واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اکثر انصاف اور شہری آزادیوں کے بہانے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتا ہے ۔یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ کو دوسرے ممالک کو انسانی حقوق کے معاملات پر مشورہ دینے کا حق نہیں ہے۔ دنیا کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے ، امریکی حکومت کو اپنے ڈھانچے کی اصلاحات اور اپنے معاشرتی تعلقات پر زیادہ توجہ دینی چاہئے ، اور معاشی اور نسلی عدم مساوات کو ختم کرنا چاہئے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی حکومت ان واقعات سے سبق سیکھے گی اور ایران سمیت دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ بند کرے گی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے اسی دن امریکی عوام کے لیے ایک انگریزی بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ امریکی پولیس کے مظالم افسوسناک ہیں۔ بیان میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ لوگوں کے خلاف تشدد ختم کرے۔

چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے اندرونی امور میں مداخلت کرنے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے مغربی ممالک کی کوششوں کے حوالے سے موسوی نے کہا کہ ایران ایک چین کی پالیسی کی حمایت کرتا ہے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مذمت کرتا ہے۔


شیئر

Related stories