چین یورپ اعلی سطحی اسٹریٹجک بات چیت کے دسویں دور کا انعقاد
نو جون کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے یورپی یونین کے نمائندہِ اعلی برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل کے ساتھ چین یورپ اعلی سطحی اسٹریٹجک بات چیت کے دسویں دور کی مشترکہ صدارت کی ۔یہ بات چیت ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوئی ۔
وانگ ای نے کہا کہ 45 سال قبل چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ، چین اور یورپی یونین کے تعلقات کئی بین الاقوامی تبدیلیوں سے گزر تے ہوئے مضبوط باہمی تعاون کےرجحان کو برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔مختلف شعبوں میں بات چیت اور تعاون نتیجہ خیز رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین اور یورپ کے درمیان مسابقت سے زیادہ تعاون ہے جبکہ اتفاق رائے اختلافات سے زیادہ ہے۔وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپ کے مابین پائیدار ہمہ گیر اسٹریٹجک شراکت دارانہ تعلقات ہیں ۔ چین اور یورپ کا سماجی نظام ایک دوسرے سے مختلف ہے لیکن یہ یہاں کی عوام کا اپنا اپنا انتخاب ہے ۔ چین چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی راہ پر گامزن ہے ۔لیکن چین اپنا نظام اور ترقیاتی ماڈل کسی کو برآمد نہیں کرے گا۔
اس موقع پر جوزپ بوریل نے کہا کہ یورپ چینی عوام کی منتخب کردہ ترقیاتی راہ کا احترام کرتا ہے اور
بین الاقوامی سطح پر چین کے اہم کردار کو اہمیت دیتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مخالفت اور محاذ آرائی کے بجائے باہمی احترام کی بنیاد پر چین کے ساتھ بات چیت اور تعاون کی کوشش کی جائے گی ۔ یورپی یونین کو یورپ چین تعلقات سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔
بات چیت کے دوران وانگ ای نے ہانگ کانگ کے امور پر چینی حکومت کے موقف پر بھی روشنی ڈالی ۔ فریقین نے ایران کے ایٹمی مسلے ، جزیرہ نما کوریا ، افغانستان ، شام ، لیبیا اور مشرق وسطی میں قیام امن کے عمل سمیت دیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔