ٹرمپ نے تلسہ ریلی کو تنقید کے بعد ری شیڈول کردیا

2020-06-14 16:10:10
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکی صدر ڈونلڈ نے جمعہ کو بتایا کہ وہ  تلسہ اوکلاہاما میں اگلے ہفتے اپنے شیڈول ریلی کو اس کے  وقت کے حوالے سے تنقید کے بعد ری شیڈول کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے بہت سے افریقی نژاد امریکی دوستوں اور سپورٹرز نے اس دن امریکہ میں غلامی کے خاتمے کے دن منانے کی وجہ سے اس میں تبدیلی کا مطالبہ کیاہے ۔ یہ ریلی ۱۹ جون کو شیڈول تھی۔  اس سال امریکہ میں غلامی کے خاتمے کا دن اسی تاریخ کو منایا جارہاہے۔ تلسہ وہ مقام تھا جہاں ننانوے سال قبل ملک کی تاریخ کے بدترین نسلی فسادات ہوئے تھے۔جہاں  ننانوے سال قبل بڑی تعداد میں افریقی نژاد امریکیوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔اس مرتبہ یہ دن ایسے وقت میں منایا جارہاہے جب مینیسوٹا کے شہر مینیاپلیس میں افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج جاری ہے ۔

امریکی کانگریس کی خاتوں رکن وال ڈیمنگز نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ تلسہ  امریکی تاریخ میں بدترین فسادات کا  مقام ہے اور اگر امریکی صدر اسی تاریخ کو وہاں کھڑے ہوکر تقریر کرتے ہیں تو اس سےوہی نسل پرستی کا  پیغام جائے گا۔ 

ٹرمپ نے کہا اب یہ ریلی انیس کی بجائے بیس تاریخ کو منعقد ہوگی۔

ٹرمپ پر پہلے ہی فلائیڈ کے قتل کیخلاف ہونے والے احتجاج  سے متعلق ردعمل کے حوالے سے تنقید جاری ہے۔ مظاہرین پولیس میں اصلاحات اور  نسلی بنیاد پر عدم مساوات کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں  لیکن ٹرمپ احتجاج کو امن و امان کے مسئلے کے طور پر  دیکھ رہے ہیں حالانکہ سرکاری اہلکار بھی کہہ رہے ہیں کہ قانون کے نفاذ کے سلسلے میں اور وسیع پیمانے پر نظامی نسل پرستی موجود ہے ۔


شیئر

Related stories