اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں نسلی امتیاز کے خلاف ہنگامی بحث

2020-06-18 11:31:48
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

سترہ تاریخ کو ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 43 ویں اجلاس میں نسلی پرستی ،  نسلی امتیازی نظام ، پولیس تشدد اور پرامن احتجاجی سرگرمیوں کو  تشدد کانشانہ بنانے  سمیت دیگر امور  پر ہنگامی بحث کی گئی۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل آمینہ محمد نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس کے حوالے سے کہا کہ نسل پرستی سے متعلق اقوام متحدہ کا مؤقف بالکل واضح ہے۔ نسل پرستی اقوام متحدہ کے منشور ، بنیادی اقدار اور اخلاقی تصورات کی نفی ہے۔انہوں نے  زیادہ سے زیادہ معاشرتی ہم آہنگی کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تنوع "زرخیزی ہے ، خطرہ نہیں" ۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق ، مشیل بیچلیٹ نے اپنے خطاب میں نشاندہی کی کہ امریکی شہر  منیپولیس میں پولیس کے ہاتھوں افریقی نژاد شہری جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد  دنیا بھر میں وسیع  پیمانے پر مظاہروں کی ایک لہر سامنے آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں  احتجاج متعدد نسلوں کی طویل اور دردناک جدوجہد کا نتیجہ ہے۔گزشتہ کئی برسوں کے دوران سماج میں تبدیلیوں  کا تناسب انتہائی کم رہا ہے۔ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بنیادی تبدیلیوں اور اصلاحات کا مطالبہ کرنا چاہئے۔


شیئر

Related stories