سال 2020 کے دوران کساد بازاری کی شکار عالمی معیشت کے لئے چین ایک سہارا ہے، آئی ایم ایف
مقامی وقت کے مطابق چوبیس تاریخ کو عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ سال 2020 کے دوران عالمی معیشت کے چار اعشاریہ نو فیصد تک سکڑنے کا امکان ہے تاہم چین گرتی ہوئی عالمی معیشت کو سہارا دینے کےلئے اہم کردار ادا کرے گا۔ اس حوالے سے اپریل میں کی گئی پیش گوئی کے اعداد و شمار میں یہ تعداد تین فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ 2021 میں عالمی معیشت کی نمو دوبارہ 5.4 فیصد ہوجائے گی۔عالمی مالیاتی فنڈ نے موجودہ بحران کو1930 کی دہائی کی کساد بازاری کے بعد سب سے بدترین بحران قرار دیا ہے۔ سال 2020 کے دوران چین واحد معیشت ہے جس میں ترقی کا رجحان برقرار ہے۔
واشنگٹن میں چائنا سینترول ٹی وی اسٹیشن کے نامہ نگاروں کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی چیف ماہر معاشیات گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ رواں سال کے پہلے نصف حصے کے تازہ ترین معاشی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اقتصادی بندش زیادہ دیرپا ہے ، جس کی وجہ سے سال کے پہلے نصف میں معاشی سرگرمیوں کا نہ ہونا ہے۔
گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ پیش گوئی سے پتہ چلتا ہے کہ چین 2020 میں ترقی کو برقرار رکھنے والی واحد بڑی معیشت ہے ، لیکن چین کی معاشی نمو کی توقعات کو بھی قدرے کم کردیا گیا ہے۔ اپریل میں ، سال 2020 میں چین کی متوقع نمو 1.2فیصد قرار دی گئی تھی اور اب اسے 1.0فیصد کر دیا گیا ہے۔ برآمدی نقطہ نظر سے ، عالمی سطح پر نیچے کی طرف ایڈجسٹمنٹ چینی معیشت کو متاثر کرےگی۔ گیتا نے کہا کہ عالمی معیشت کی بحالی کے لئے ہمیں بہتر عالمگیریت اور بہتر کثیرالجہتی کی ضرورت ہے ، جس میں چین اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔