انسانی حقوق کونسل میں 50 سے زیادہ ممالک کا چین کی جانب سے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے سے متعلق قومی سلامتی کے قانون کی منظوری کا خیرمقدم

2020-07-01 11:18:06
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

مقامی وقت کے مطابق تیس جون کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی چوالیسویں کانفرنس جنیوامیں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں کیوبا نے 53 ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ، جس میں قومی سلامتی کی قانون سازی کو برقرار رکھنے کے لیے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے  کی حمایت کی گئی۔

کیوبا نے کہا کہ خودمختار ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اقوام متحدہ کے چارٹر کا ایک اہم اصول اور بین الاقوامی تعلقات کا ایک بنیادی اصول ہے۔ قومی سلامتی کی قانون سازی کا تعلق  قانون سازی کے قومی حق سے ہے ، جو ہر ملک کا بنیادی حق  ہے۔ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں ہے اور انسانی حقوق کونسل میں اس پر بات نہیں کی جانی چاہئے۔

کیوبا نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کو قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کرنے کا حق ہے۔اس مقصد کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی جاتی  ہے۔ چینی مقننہ کی جانب سے "عوامی جمہوریہ چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کی قومی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے قانون " کی منظوری کا خیرمقدم کیا گیا ہے ، اور "ایک ملک ، دو نظام" کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کا اعادہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام "ایک ملک ، دو نظام" کے طویل مدتی  استحکام اور ہانگ کانگ کی طویل مدتی خوشحالی اور استحکام کے لئے موزوں ہے۔ محفوظ ماحول میں ہانگ کانگ کے رہائشیوں کے قانونی حقوق اور آزادی کا بہترتحفظ کیا جاسکتا ہے۔

کیوبا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ چین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے۔ہانگ کانگ کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے اور بیرونی قوتوں کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ ہم متعلقہ فریقوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لئے ہانگ کانگ سے متعلق معاملے کا استعمال بند کردیں۔


شیئر

Related stories