بھارت کی جانب سے چین کی کچھ موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی کے حوالے سے چینی سفارت خانے کا بیان
انتیس جون کو بھارت کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے ایک اعلامیہ جاری کیا ، جس میں نام نہاد" خودمختاری اور سالمیت ، بھارت کے قومی دفاع ، قومی سلامتی اور عوامی نظم و نسق کو مجروح کرنے " کے بہانے سے کچھ چینی ایپلی کیشنز کے بھارت میں استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چین اس امر کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
بھارت نے ان اقدامات سے کچھ چینی ایپلی کیشنز کو خاص طور پر نشانہ بنایا ہے اور ان پر امتیازی پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کی وجوہات غیر منصفانہ اور غیر دانشمندانہ ہیں۔یہ طریقہ کار غیر منصفانہ اور تنگ نظری کا حامل ہے ، اس فیصلے کے ذریعے قومی سلامتی کے تحفظ کے حق کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یہ فیصلہ عالمی تجارتی تنظیم کے متعلقہ قواعد کی صریحاً خلاف ورزی ہے ، اور بین الاقوامی تجارت اور ای کامرس کے ترقیاتی رجحان کی مخالف سمت میں جانے کا عمل ہے۔ یہ فیصلہ بھارتی صارفین کے مفادات اور مارکیٹ میں مسابقتی رجحان کی حوصلہ شکنی کا باعث بھی بنے گا ۔
بھارت میں متعلقہ ایپلی کیشنز کے صارفین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے ، اور یہ ایپس بھارتی قوانین کی سختی سے پابندی کر تی ہیں۔ یہ ایپس بھارتی صارفین ، تخلیق کاروں ، اور کاروباری افراد کو مؤثر اور فوری خدمات مہیا کرتی ہیں۔ بھارتی پابندیوں سے ان ایپلی کیشنز کے لئے کام کرنے والے بھارتی ملازمین کے روزگار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان پابندیوں کا بھارتی صارفین کے مفادات اور بہت سے تخلیق کاروں اور کاروباری افراد کے روزگار اور ذریعہ معاش پر بھی منفی اثر پڑے گا۔
ہمیں امید ہے کہ بھارت ، چین-بھارت اقتصادی اور تجارتی تعاون کی باہمی مفید نوعیت کو تسلیم کرے گااور امتیازی سلوک کو بند کرے گا، دونوں فریقوں کے بنیادی مفادات اور چین - بھارت تعلقات کی مجموعی صورتحال کی بنیاد پر چین اور بھارت کے اقتصادی و تجارتی تعاون کے رجحان کو برقرار رکھے گا ، بھارت میں تمام غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں اور خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ یکساں سلوک روارکھے گا اور ایک کھلا ، منصفانہ اور انصاف پسند کاروباری ماحول پیدا کرے گا۔