یورپی یونین ہانک کانگ کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، چینی سفارتخانہ یورپی یونین

2020-07-02 11:20:40
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

یورپی یونین میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے یکم جولائی کو یورپی یونین کے ہانگ کانگ سے متعلقہ تازہ ترین ریمارکس کی سختی سے مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے حوالے سے یورپی یونین کے ریمارکس نا قابل قبول ہیں اور یورپی یونین کو ہانگ کانگ کے امور میں مداخلت کا سلسلہ فوری طور پر بند کرنا چاہیے۔
اسی روز، یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندہ برائے امور خارجہ اور سلامتی پالیسی نے ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے  قانون کی تشکیل اور نفاذ کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ اس قانون سازی میں ضروری مشاورت کا فقدان ہے اور اس سے ہانگ کانگ کی اعلیٰ خودمختاری ، عدالتی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یوروپی یونین میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ "ایک ملک ، دو نظام" چین کی قومی پالیسی ہےاور کوئی بھی "ایک ملک ، دو نظام" کا  ہم سے زیادہ احساس نہیں کر سکتا ۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی تشکیل اور نفاذ کا مقصد ہانگ کانگ میں اس افراتفری کا خاتمہ کرنا ہےجس نے ہانگ کانگ کو "ایک ملک ، دو نظام" کے صحیح راستے سے ہٹا دیا ہے اور"ایک ملک ، دو نظام" کی آخری حد کو چیلنج کیا ہے۔

چونکہ یورپی یونین نے کہا ہے کہ "ایک ملک ، دو نظام" کے اصول کے تحت استحکام اور خوشحالی کو برقرار رکھنا ہانگ کانگ کے مفاد میں ہے ، لہذا اسے چین کے متعلقہ اقدامات کی حمایت کرنی چاہئے۔
ترجمان نے کہا کہ قانون تیار کرنے کے عمل میں ، چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی نے تمام فریقوں خصوصاً ہانگ کانگ  خصوصی انتظامی علاقے کی رائے کو سننے پر توجہ دی ہے۔ اس مقصد کے لئے قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے متعلقہ محکموں نے حالیہ دنوں میں ہانگ کانگ میں 12 سیمینار منعقد کیے ہیں۔ ہانگ کانگ میں ، تقریباً  30 لاکھ شہریوں نے اس قانون سازی کی حمایت کے لئے دستخط کیے ہیں ، اور 15 لاکھ افراد نے بیرونی قوتوں کی مداخلت کے خلاف آن لائن دستخطی مہم کی حمایت کی ہے ، جو عام عوام کی مشترکہ امنگوں کو پوری طرح سے ظاہر کرتی ہے۔

ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہانگ کانگ چین کا ایک خصوصی انتظامی علاقہ ہے ، اور ہانگ کانگ کے امور کا تعلق چین کے داخلی امور سے ہے۔ یورپی یونین کو بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی مکمل طورپر پاسداری کرنی چاہیے اور ہانگ کانگ کے بہانے چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرنی چاہئے۔


شیئر

Related stories