سیوریج کے پانی میں کورونا وائرس کی موجودگی کے شواہد مل گئے ، برازیلی ماہرین
دو تاریخ کو برازیل کی سانٹا کیٹرینا فیڈرل یونیورسٹی کے ماہرین نے اعلان کیا کہ انہوں نے سانٹا کیٹرینا ریاست کے صدر مقام فلوریانوپولس میں گذشتہ اکتوبر سے رواں برس مارچ تک سیوریج کے پانی کے نمونوں پر تحقیق کی ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ گذشتہ نومبر میں سیوریج کےپانی کے نمونوں میں نوول کورونا وائرس کے آثار پائے گئے ہیں۔
یہ دریافت 21 جنوری کو امریکہ میں کووڈ-۱۹کے پہلے مصدقہ کیس سے دو ماہ قبل اور فروری کے آخر میں برازیل میں رپورٹ کیے جانے والے کیس سے بہت پہلے کی ہے۔
سانٹا کیٹرینا فیڈرل یونیورسٹی کے چودہ محققین نے مشترکہ طور پر "نومبر 2019 میں برازیل کے سانٹا کیٹرینا میں سیوریج کے پانی میں کووڈ-۱۹ کے وائرس کی دریافت " کے عنوان سے تحقیقی رپورٹ جاری کی ۔ رپورٹ کے مطابق برازیل میں کووڈ-۱۹ کا وائرس دنیا میں رپورٹ ہونے والے پہلے مصدقہ کیس سے ایک ماہ قبل ہی موجود تھا۔
اس سے قبل ہسپانوی اوراطالوی محققین بھی اپنی تحقیقات میں سال 2019 میں ہی گندے پانی کے نمونوں میں کووڈ-۱۹ کے وائرس کا سراغ لگا چکے ہیں۔