سیوریج کے پانی میں کورونا وائرس کی موجودگی کے شواہد مل گئے ، برازیلی ماہرین

2020-07-05 16:15:12
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn


دو تاریخ کو برازیل کی  سانٹا کیٹرینا فیڈرل یونیورسٹی کے ماہرین نے اعلان کیا کہ انہوں نے سانٹا کیٹرینا ریاست کے صدر مقام فلوریانوپولس میں گذشتہ اکتوبر سے رواں برس مارچ  تک سیوریج کے پانی کے نمونوں پر تحقیق کی ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ گذشتہ نومبر میں سیوریج  کےپانی کے نمونوں میں نوول کورونا وائرس کے  آثار پائے گئے ہیں۔
یہ دریافت 21 جنوری کو امریکہ میں کووڈ-۱۹کے پہلے مصدقہ کیس سے دو ماہ قبل اور فروری کے آخر میں برازیل میں  رپورٹ کیے جانے والے کیس سے بہت پہلے کی ہے۔
سانٹا کیٹرینا فیڈرل یونیورسٹی کے چودہ محققین نے مشترکہ طور پر "نومبر 2019 میں برازیل کے سانٹا کیٹرینا میں سیوریج کے پانی میں کووڈ-۱۹ کے وائرس کی دریافت " کے عنوان سے تحقیقی رپورٹ جاری کی ۔  رپورٹ کے مطابق برازیل میں کووڈ-۱۹ کا وائرس دنیا میں رپورٹ ہونے والے پہلے مصدقہ کیس سے ایک ماہ قبل ہی موجود تھا۔
اس سے قبل  ہسپانوی اوراطالوی محققین بھی اپنی تحقیقات میں سال 2019 میں ہی گندے پانی کے نمونوں میں کووڈ-۱۹ کے وائرس کا سراغ لگا چکے ہیں۔


شیئر

Related stories