نوول کورونا وائرس کی شروعات ممکنہ طور پر چین سے نہیں ہوئی ہے ، برطانوی ماہر
2020-07-06 16:46:20
برطانوی جریدے "ڈیلی ٹیلی گراف"نے پانچ تاریخ کو ایک رپورٹ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے حوالے سے کہا کہ نوول کورونا وائرس کی شروعات ممکنہ طور پر چین سے نہیں ہوئی ہے۔ آکسفورڈیونیورسٹی کے "سینٹر فار ایویڈنس بیسڈ میڈیسن" سے وابستہ سینئر محقق ٹام جیفرسن نے کہا کہ کئی شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ نوول کورونا وائرس ایشیا سے قبل دیگر علاقوں میں موجود تھا۔ تحقیق کے مطابق نوول کورونا وائرس دنیا کے مختلف علاقوں میں ممکنہ طور پر پوشیدہ تھا لیکن ایک خاص ماحول میں متحرک ہوا ہے۔ ٹام جیفرسن نےنشاندہی کی کہ وائرس کے ماخذ اور تغیرات کے بارے میں تحقیق انتہائی اہم ہے ۔ان کا خیال ہے کہ یہ وائرس نہ صرف ننھے سیال زرات سے پھیلتا ہےبلکہ نکاسی آب سے بھی پھیل سکتا ہے۔ اس وقت مختلف علاقوں کے سیوریج کے پانی میں وائرس پایا گیا ہے۔