امریکہ میں نسل پرستی کے معاملے پر اقوامِ متحدہ میں تنقید
سات جولائی کو ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 44 ویں اجلاس کے دوران ، چا ئناہیومن رائٹس ریسرچ ایسوسی ایشن اور وینزویلا کی غیر سرکاری تنظیم "ورلڈ پیس کونسل" نے مشترکہ طور پر امریکہ میں نسل پرستی سے متعلق ایک ویڈیو سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کو متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر براہ راست نشر کیا گیا اور اسے دنیا بھر میں 4،000 سے زیادہ افراد نے آن لائن دیکھا تھا۔
وینزویلا کی غیر سرکاری تنظیم کے نمائندے لوک ریسیا نے کہا کہ امریکہ میں سفید فام بالادستی کی جڑیں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں ، عدالتی نظام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نسل پرستی بڑے پیمانے پر موجود ہے ،تشدد کے ذریعےقانون نافذ کرنے اور سزا دینے کی سرگرمیاں بہت عام ہیں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون اور ڈربن اعلامیے کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہے۔سیمینار میں اپیل کی گئی کہ امریکہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ جارج فلوئیڈ کے معاملے میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔