امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او سے علیحدگی کے فیصلے پر مختلف حلقوں کی کڑی تنقید

2020-07-08 16:47:58
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان استفان ڈوجیریک نے سات تاریخ کو میڈیا کو جاری ایک  ای-میل میں تصدیق کی کہ امریکہ نے چھ تاریخ کو سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس کو باضابطہ آگاہ کر دیا ہے وہ  چھ جولائی دو ہزار اکیس کو ڈبلیو ایچ او سے الگ ہو جائے گا۔

اے پی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سالانہ چالیس کروڑ ڈالرز فنڈز فراہم کرتا ہے جب کہ فی الحال امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کو واجب الادا بیس کروڑ ڈالرز ادا نہیں کیے گئے ہیں۔

 

امریکی فیصلے پر مختلف حلقے کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ یو این فانڈیشن کی چیرپرسن الزبتھ کوسنز نے امریکی اقدام کو تنگ نظر ، بے جا اور انتہائی خطرناک قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام کووڈ-۱۹ سے نمٹنے کی عالمگیر کوششوں کو نقصان پہنچائے گا  اور تمام عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے گا۔

امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدار جو بائیڈن نے سات تاریخ کو  سوشل میڈیا  میں کہا کہ وہ صدارتی منصب سنبھالنے کی صورت میں پہلے ہی روز اس فیصلے کو منسوخ کریں گے،امریکہ ڈبلیو ایچ او میں دوبارہ شمولیت اختیار کرے گا۔



شیئر

Related stories