امریکہ کی ڈبلیو ایچ او سے علیحدگی ، عالمی شخصیات کی جانب سے مذمت

2020-07-10 12:15:19
شیئر
شیئر Close
Messenger Messenger Pinterest LinkedIn

امریکہ میں کووڈ -۱۹ سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن امریکی حکومت نے عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی کے عمل کو باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے۔اس اقدام پر عالمی برادری نے کڑی تنقید کی ہے۔ تمام فریقین کی رائے ہے کہ عالمی ادارہ صحت انسداد وبا کے عمل میں ایک غیر معمولی کردار ادا کررہا ہے۔ امریکی انخلا نے عالمی تعاون اور اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا ہے۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ طبی جریدے "دی لانسیٹ" کے چیف ایڈیٹر انچارج رچرڈ ہارٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام پوری دنیا کے لوگوں پر ظلم ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ۹ جولائی کو اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ روس صحت کے بین الاقوامی تعاون پر سیاست کرنے کے خلاف ہے۔ دستبرداری کا یہ اقدام تعمیری نہیں ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کو صحت کے بین الاقوامی تعاون میں قائدانہ اور مربوط کردار ادا کرتے رہنا چاہیے۔

جرمنی کے وزیر صحت جینس اسپین نے 8جولائی کو اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں ہے اور امریکہ کا ڈبلیو ایچ او سے دستبرداری کا اقدام بین الاقوامی تعاون کے عمل میں رکاوٹ ہے۔
آٹھ جولائی کو ، اطالوی وزیر صحت رابرٹو سپرنزا نے اس بارے میں سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کا انتخاب "سنگین غلطی" ہے۔


شیئر

Related stories